ایک سوکھی ہڈیوں کا اس طرف انبار تھا
اور ادھر اس کا لچیلا گوشت اک دیوار تھا
ریل کی پٹری نے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے
آپ اپنی ذات سے اس کو بہت انکار تھا
لوگ ننگا کرنے کے درپئے تھے مجھ کو اور میں
بے سر و سامانیوں کے نشے میں سرشار تھا
مجھ میں خود میری عدم موجودگی شامل رہی
ورنہ اس ماحول میں جینا بہت دشوار تھا
غزل
ایک سوکھی ہڈیوں کا اس طرف انبار تھا
عتیق اللہ