EN हिंदी
ایک مدت سے جو سینے میں بسا ہے کیا ہے | شیح شیری
ek muddat se jo sine mein basa hai kya hai

غزل

ایک مدت سے جو سینے میں بسا ہے کیا ہے

عبید الرحمان

;

ایک مدت سے جو سینے میں بسا ہے کیا ہے
کرب احساس ہے یا کرب انا ہے کیا ہے

دور حاضر میں ہر اک شخص ہے کیوں سہما ہوا
دل میں جو خوف ہے وہ خوف فنا ہے کیا ہے

مجھ کو اس لفظ کا مفہوم بتا دو یارو
دوستی نام ہے جس کا وہ جفا ہے کیا ہے

بات مطلب کی کہوں اس سے مگر پہلے ذرا
یہ تو معلوم ہو وہ خوش ہے خفا ہے کیا ہے

اس قدر رنج و الم اتنے مصائب توبہ
زندگی سلسلۂ آہ و بکا ہے کیا ہے

جو گرفتار ہوا اس میں الجھتا ہی گیا
زلف جاناں بھی کوئی دام بلا ہے کیا ہے

کتنی ہی بار یہ چاہا کہ ذرا دیکھوں تو
اس کی آنکھوں میں جو اک نام لکھا ہے کیا ہے