ایک دنیا نئی بنائیں گے
ہو بہ ہو آپ سی بنائیں گے
اپنے آنسو سنبھال کر رکھنا
اک سمندر کبھی بنائیں گے
ہم سنیں گے کہانیاں پہلے
پھر تجھے جل پری بنائیں گے
تیرا کردار بس ذرا سا ہے
ہم تجھے مرکزی بنائیں گے
کینوس پر بنا کے رادھا شیام
ساتھ اک بانسری بنائیں گے
اک جگہ ہم بنائیں گے دریا
اک جگہ تشنگی بنائیں گے

غزل
ایک دنیا نئی بنائیں گے
اسامہ امیر