EN हिंदी
ایک عجب شہزادہ میرے باغوں کا | شیح شیری
ek ajab shahzada mere baghon ka

غزل

ایک عجب شہزادہ میرے باغوں کا

قمر جمیل

;

ایک عجب شہزادہ میرے باغوں کا
دیکھو آیا موسم سرخ چراغوں کا

ناچ رہی ہے ایک شجر پر ساری بہار
اور یہاں بھی شور بہت ہے زاغوں کا

دل کے اندر جھگڑا دیکھنے والوں میں
دل کے اندر میلہ ایک چراغوں کا

دیکھو اب بھی میرے محل میں رہتا ہے
ایک عجب ویرانہ میرے داغوں کا