اعتبار شوق اک دھوکا سہی
اعتبار شوق پر ہے زندگی
سونی یادو تم سے پہلو ہے بسا
سونی یادو تم سے کیا پہلو تہی
دل ہوا چھلنی تو نغمے چھن پڑے
بانس میں روزن پڑے تو بانسری
بے کسی میں بھی بڑا کس بل ہے دوست
موت کیا ہے زیست کو ٹھکرا کے جی
ہم خدا بھی مان لیں گے آپ کو
آپ پہلے ہو تو جائیں آدمی
کیا ید بیضا سے کم ہے داغ دل
معجزہ رکھتا ہوں عامرؔ موسوی
غزل
اعتبار شوق اک دھوکا سہی
عامر موسوی