دور تک سونی پڑی ہے رہ گزر دیکھے گا کون
اپنی منزل ہی نہیں تو راہبر دیکھے گا کون
چاندنی کی بد دعا اپنا اثر دکھلا گئی
کس قدر تاریکیاں ہیں چاند پر دیکھے گا کون
جاگتی آنکھوں پہ آخر نیند غالب آ گئی
اب تمہارا راستہ بھی رات بھر دیکھے گا کون
اپنے گھر کا ساز و ساماں ہم نے گروی رکھ دیا
ہنستے ہنستے زہر پینے کا ہنر دیکھے گا کون
جان کا خطرہ تو ہے ہی جال بھی کمزور ہے
مچھلیوں کے شوق میں پانی مگر دیکھے گا کون
اب غزل کے نام پر فاروقؔ کچھ بھی پیش کر
لوگ سب مصروف ہیں زیر و زبر دیکھے گا کون

غزل
دور تک سونی پڑی ہے رہ گزر دیکھے گا کون
فاروق رحمان