EN हिंदी
ڈوبتے لوگوں کی خاطر آس کا تنکا ہوں میں | شیح شیری
Dubte logon ki KHatir aas ka tinka hun main

غزل

ڈوبتے لوگوں کی خاطر آس کا تنکا ہوں میں

ارشاد خان سکندر

;

ڈوبتے لوگوں کی خاطر آس کا تنکا ہوں میں
شاعری گر کام ہے تو کام کا بندہ ہوں میں

ایک دن سوچا رکھوں خود کو ذرا ترتیب سے
اور پھر سوچا کہ یہ کیا کیا سوچتا رہتا ہوں میں

رفتہ رفتہ پہنوں گا سارے مکھوٹے سب کوچ
وقت دو اے شہر والو دشت سے آیا ہوں میں