دوستو زندگی امانت ہے
سانس لینا بھی اک عبادت ہے
وہ کہاں ہیں ہمیں نہیں معلوم
جن کو انسان سے محبت ہے
صاف کہنے میں شرم کیسی ہے
آپ کو ہم سے کیا شکایت ہے
صبح تا شام ایک ہنگامہ
ملنے جلنے کی کس کو فرصت ہے
حال احوال کیا بتائیں ہم
کوئی تکلیف ہے نہ راحت ہے
غزل
دوستو زندگی امانت ہے
عبدالمنان صمدی