EN हिंदी
دلوں پہ درد کا امکان بھی زیادہ نہیں | شیح شیری
dilon pe dard ka imkan bhi ziyaada nahin

غزل

دلوں پہ درد کا امکان بھی زیادہ نہیں

وپل کمار

;

دلوں پہ درد کا امکان بھی زیادہ نہیں
وہ صبر ہے ابھی نقصان بھی زیادہ نہیں

وہ ایک ہاتھ بڑھائے گا تجھ کو پا لے گا
سو دیکھ صبر کا اعلان بھی زیادہ نہیں

ہمیں نے حشر اٹھا رکھا ہے بچھڑنے پر
وہ جان جاں تو پریشان بھی زیادہ نہیں

تمام عشق کی مہلت ہے اس آنکھوں میں
اور ایک لمحۂ امکان بھی زیادہ نہیں