EN हिंदी
دلی کے بیچ ہائے اکیلے مریں گے ہم | شیح شیری
dilli ke bich hae akele marenge hum

غزل

دلی کے بیچ ہائے اکیلے مریں گے ہم

آبرو شاہ مبارک

;

دلی کے بیچ ہائے اکیلے مریں گے ہم
تم آگرے چلے ہو سجن کیا کریں گے ہم

یوں صحبتوں کوں پیار کی خالی جو کر چلے
اے مہربان کیونکہ کہوں دن پھریں گے ہم

جن جن کو لے چلے ہو سجن ساتھ ان سمیت
حافظ رہے خدا کے حوالے کریں گے ہم

بھولو گے تم اگرچہ سدا رنگ جی ہمیں
تو ناؤں بین بین کے تم کو دھریں گے ہم

اخلاص میں کتا ہے تمہیں آبروؔ ابھی
آئے نہ تم شتاب تو تم سیں لڑیں گے ہم