EN हिंदी
دل یہ امیدوار کس کا ہے | شیح شیری
dil ye umid-war kis ka hai

غزل

دل یہ امیدوار کس کا ہے

جاوید کمال رامپوری

;

دل یہ امیدوار کس کا ہے
کیا کہیں انتظار کس کا ہے

پرتو مہر میں خدا جانے
روئے صد شعلہ بار کس کا ہے

میری آنکھوں کے سامنے یا رب
دیدۂ اشک بار کس کا ہے

خاک پروانہ لے اڑی محفل
شمع کو انتظار کس کا ہے

آج دیوانگی فزوں تر ہے
یہ غم انتظار کس کا ہے