دل یہ امیدوار کس کا ہے
کیا کہیں انتظار کس کا ہے
پرتو مہر میں خدا جانے
روئے صد شعلہ بار کس کا ہے
میری آنکھوں کے سامنے یا رب
دیدۂ اشک بار کس کا ہے
خاک پروانہ لے اڑی محفل
شمع کو انتظار کس کا ہے
آج دیوانگی فزوں تر ہے
یہ غم انتظار کس کا ہے
غزل
دل یہ امیدوار کس کا ہے
جاوید کمال رامپوری