EN हिंदी
دل وہی دل جسے ناشاد کئے جاتا ہوں | شیح شیری
dil wahi dil jise nashad kiye jata hun

غزل

دل وہی دل جسے ناشاد کئے جاتا ہوں

شکیل بدایونی

;

دل وہی دل جسے ناشاد کئے جاتا ہوں
یعنی رہ رہ کے انہیں یاد کئے جاتا ہوں

سعئ ضبط غم بیداد کئے جاتا ہوں
پختہ تر عشق کی بنیاد کئے جاتا ہوں

دل کو وقف غم بیداد کئے جاتا ہوں
اپنا گھر آپ ہی برباد کئے جاتا ہوں

ایک وہ ہیں کہ تغافل سے نہیں ان کو گریز
ایک میں ہوں کہ انہیں یاد کئے جاتا ہوں

کیا یہ کم ظلم ہے کچھ غور تو کیجے دل میں
آپ ہنستے ہیں میں فریاد کئے جاتا ہوں

بھول کر عہد گزشتہ کی حکایات شکیلؔ
دل کو ہر فکر سے آزاد کئے جاتا ہوں