EN हिंदी
دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے | شیح شیری
dil le ke hamara phirta hai ye kaun watira tera hai

غزل

دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے

مرزا آسمان جاہ انجم

;

دل لے کے ہمارا پھرتا ہے یہ کون وطیرہ تیرا ہے
کرتا ہے چھچھوری باتیں کیوں ہر بات میں تیرا میرا ہے

تم چہرہ اپنا دکھلا دو کچھ راہ خلاصی بتلا دو
اک زلف کا سودا سر میں ہے اک کالی بلا نے گھیرا ہے

اس آنے کی کیا مجھ کو خوشی پابندی اس میں کاہے کی
بھولے سے ادھر بھی آ نکلے اک جوگی کا سا پھیرا ہے

ہم آپ ہیں ایک بلائے بد کیا ہم سے کرے گا کوئی کد
اغیار کریں ہم سے کاوش منہ ہم کو سارا تیرا ہے

ہم جان سے اپنی جاتے ہیں پر دل سے یہ جاتا ہی نہیں
اس عشق کا ہووے برا انجمؔ کیا اس نے ڈالا ڈیرا ہے