EN हिंदी
دل کو حاصل خوشی نہیں ہوتی | شیح شیری
dil ko hasil KHushi nahin hoti

غزل

دل کو حاصل خوشی نہیں ہوتی

جاوید منظر

;

دل کو حاصل خوشی نہیں ہوتی
ایک پل زندگی نہیں ہوتی

رات آنکھوں میں کٹ گئی لیکن
درد میں کچھ کمی نہیں ہوتی

کچھ تو ہے دوستی کے پہلو میں
بے سبب دشمنی نہیں ہوتی

ہر کوئی آپ سا نہیں ہوتا
ہر گلی وہ گلی نہیں ہوتی