دل کو حال قرار میں دیکھا
یہ کرشمہ بہار میں دیکھا
جس کو چاہا خمار میں چاہا
جس کو دیکھا غبار میں دیکھا
خواہشوں کو بہت ہوا دینا
وصف یہ ہم نے یار میں دیکھا
اک بشر میں کئی بشر دیکھے
جز و کل کے حصار میں دیکھا
جب سے دیکھا ہے اس زمیں کو منیرؔ
قید لیل و نہار میں دیکھا
غزل
دل کو حال قرار میں دیکھا
منیر نیازی