EN हिंदी
دل کو دارالسرور کہتے ہیں | شیح شیری
dil ko dar-us-surur kahte hain

غزل

دل کو دارالسرور کہتے ہیں

ظہیرؔ دہلوی

;

دل کو دارالسرور کہتے ہیں
جلوہ گاہ حضور کہتے ہیں

نہ کہیں باوفا مجھے منہ سے
ہاں وہ دل میں ضرور کہتے ہیں

وہ مجھے اور کچھ کہیں نہ کہیں
شیفتہ تو ضرور کہتے ہیں

اک خدائی کہا کرے قہار
ہم تو اس کو غفور کہتے ہیں

پی کے دیکھی بھی حضرت واعظ
آپ جس کو طہور کہتے ہیں