EN हिंदी
دل کی یہ آگ بجھا دی کس نے | شیح شیری
dil ki ye aag bujha di kis ne

غزل

دل کی یہ آگ بجھا دی کس نے

فرخ جعفری

;

دل کی یہ آگ بجھا دی کس نے
بھیگے دامن کی ہوا دی کس نے

بیٹھ جاتا تھا میں جس سے لگ کر
وہی دیوار گرا دی کس نے

میری آواز پہ بولا نہ کوئی
چل پڑا میں تو صدا دی کس نے

اب تکانوں کا سفر ہے میں ہوں
آنکھ سے نیند اڑا دی کس نے

اپنے ہی ہاتھ سے فرخؔ مجھ کو
زہر پینے کی سزا دی کس نے