EN हिंदी
دل کے کہنے پر چل نکلا | شیح شیری
dil ke kahne par chal nikla

غزل

دل کے کہنے پر چل نکلا

صدا انبالوی

;

دل کے کہنے پر چل نکلا
میں بھی کتنا پاگل نکلا

آنسو نکلے کاجل نکلا
رونے سے کب کچھ حل نکلا

پونچھ سکا بس اپنے آنسو
کتنا چھوٹا آنچل نکلا

چور ہوا پر جھوٹ نہ بولا
درپن مجھ سا اڑیل نکلا

دشمن کے گھر بوندیں برسیں
میری چھت سے بادل نکلا

قتل ہوئی ہر صورت آخر
دل میرا اک مقتل نکلا

باہر سے تھا خار صداؔ تو
اندر پھول سا کومل نکلا