EN हिंदी
دل کے در پر قفل پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ | شیح شیری
dil ke dar par qufl paDa hai tum bhi chup ho hum bhi chup

غزل

دل کے در پر قفل پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ

علقمہ شبلی

;

دل کے در پر قفل پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
خاموشی اب شرط وفا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ

بے صوتی اب صوت و صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
لفظوں کا دم ٹوٹ گیا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ

کل تک تو جھنکار سلاسل کی تھی جینے کا پیغام
آج یہ کیسا وقت پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ

گلشن گلشن صحرا صحرا کس نے پھونکا ایسا فسوں
اک اک طائر سنگ ہوا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ

دل سے رشتہ ٹوٹ گیا ہے اب تو زباں کا بھی شبلیؔ
اس سے بڑھ کر کوئی سزا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ