دل کے اندر چلو تو اچھا ہے
تم مرے گھر چلو تو اچھا ہے
ایک عرصے سے قید ہو گھر میں
آج باہر چلو تو اچھا ہے
در بدر کب تلک پھرو گے تم
آؤ اب گھر چلو تو اچھا ہے
آسمانوں پہ کیا چلو گے تم
اس زمیں پر چلو تو اچھا ہے
کہہ رہا ہے سلگتا سورج نورؔ
چھاتا لے کر چلو تو اچھا ہے

غزل
دل کے اندر چلو تو اچھا ہے
نور این ساحر