دل کا ہر قطرۂ خوں رنگ حنا سے مانگو
خوں بہا دوستو قاتل کی ادا سے مانگو
مت بناؤ ید بیضا کو گدا کا کشکول
وقت فرعون ہو جب ضرب عصا سے مانگو
جب برسنے سے بڑھے تشنہ لبی کا احساس
یورش برق ہی ساون کی گھٹا سے مانگو
کب تلک شاخ وفا لائے گی زخموں کے گلاب
کوئی تاثیر نئی آب و ہوا سے مانگو
موم کی طرح پگھل جائے گا شب کا فولاد
دست داؤد کی توفیق خدا سے مانگو
غزل
دل کا ہر قطرۂ خوں رنگ حنا سے مانگو
ملک زادہ منظور احمد