EN हिंदी
دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے | شیح شیری
dil ho gaya phaphula pyare tamam jal ke

غزل

دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے

میر سجاد

;

دل ہو گیا پھپھولا پیارے تمام جل کے
کیا تجھ نہال سے ہوں امیدوار پھل کے

تنہا نہ دل مرے نے زلفوں سے تاب کھایا
گلشن کے بیج سنبل کھاتا ہے تاب بل کے

ایسے ترے جھمکتے دانتوں کو دیکھ پیارے
پانی ہو جائے موتی مارے نہ کیوں کہ جھلکے

کیا جانتا تھا مجھ کو رسوا کریں گے سب میں
یہ طفل اشک میرے آنکھوں کے بیچ پل کے