EN हिंदी
دل ستم زدہ بیتابیوں نے لوٹ لیا | شیح شیری
dil-e-sitam-zada betabiyon ne luT liya

غزل

دل ستم زدہ بیتابیوں نے لوٹ لیا

انشاءؔ اللہ خاں

;

دل ستم زدہ بیتابیوں نے لوٹ لیا
ہمارے قبلہ کو وہابیوں نے لوٹ لیا

کہانی ایک سنائی جو ہیر رانجھا کی
تو اہل درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا

یہ موج لالہ خود رو نسیم سے بولے
کہ کوہ و دشت کو سیرابیوں نے لوٹ لیا

صبا قبیلۂ لیلیٰ میں اڑ گئی یہ خبر
کہ ناقہ نجد کے اعرابیوں نے لوٹ لیا

کسی طرح سے نہیں نیند آتی انشاؔ کو
اسی خیال میں بے خوابیوں نے لوٹ لیا