دل ناداں کوئی محشر نہ اٹھانا اس وقت
آ رہا ہے مری باتوں میں زمانا اس وقت
کرب تنہائی کی تاویل تو مشکل ہے بہت
کیسے چپ چاپ ہوا آپ کا آنا اس وقت
رسم تجدید مراسم بھی ضروری ہے مگر
یاد آیا ہے مجھے وقت پرانا اس وقت
یہ گھڑی کوئی فراموش نہیں کر سکتا
میری آنکھوں میں ہے اک خواب سہانا اس وقت
آ رہا ہے کوئی پھر دام نظر میں جعفرؔ
ایسے منظر سے نگاہیں نہ ہٹانا اس وقت

غزل
دل ناداں کوئی محشر نہ اٹھانا اس وقت
جعفر شیرازی