EN हिंदी
دیوانہ کر کے مجھ کو تماشا کیا بہت | شیح شیری
diwana kar ke mujhko tamasha kiya bahut

غزل

دیوانہ کر کے مجھ کو تماشا کیا بہت

رام اوتار گپتا مضظر

;

دیوانہ کر کے مجھ کو تماشا کیا بہت
تیری تلاش نے مجھے رسوا کیا بہت

کیا کہئے اس کے روبرو آنسو نکل پڑے
ہم نے تو ضبط غم کا ارادہ کیا بہت

لیکن ہمارا دیدۂ بینا بھی کم نہ تھا
حالانکہ اس نے بزم میں پردہ کیا بہت

بوسہ جبیں کو پائے صنم کا نہ مل سکا
لغزش نے بے خودی کا بہانہ کیا بہت

سورج نے دھول کرنوں کی آنکھوں میں جھونک دی
مت پوچھ روشنی نے اندھیرا کیا بہت

اس کی حد کمال تعین نہ کر سکے
اہل خرد نے اس کا احاطہ کیا بہت