EN हिंदी
دیباچۂ کتاب وفا ہے تمام عمر | شیح شیری
dibacha-e-kitab-e-wafa hai tamam umr

غزل

دیباچۂ کتاب وفا ہے تمام عمر

رفعت سروش

;

دیباچۂ کتاب وفا ہے تمام عمر
اک لمحۂ شعور فنا ہے تمام عمر

محرومیوں نے ساتھ دیا ہے تمام عمر
اک درد ہے کہ دل میں رہا ہے تمام عمر

کیوں میرے لب پہ آئی غم آگہی کی بات
گستاخیٔ خرد کی سزا ہے تمام عمر

یاد خدا میں جی نہ لگا ہے یہ اور بات
خوف خدا تو دل میں رہا ہے تمام عمر

آ خلوت سروشؔ میں اے مرگ ناگہاں
تیرا ہی انتظار کیا ہے تمام عمر