EN हिंदी
ڈھونڈھتا ہے کوئی رستا مرے آئینے میں | شیح شیری
DhunDhta hai koi rasta mere aaine mein

غزل

ڈھونڈھتا ہے کوئی رستا مرے آئینے میں

مرزا اطہر ضیا

;

ڈھونڈھتا ہے کوئی رستا مرے آئینے میں
قید جو شخص ہے مجھ سا مرے آئینے میں

کھینچ لے تجھ کو نہ آئینے کے اندر کا طلسم
غور سے دیکھ نہ اتنا مرے آئینے میں

اس کے جیسا ہوں میں آئینے کے باہر کوئی
رہ رہا ہے وہ جو مجھ سا مرے آئینے میں

میں ہی آئینۂ دنیا میں چلا آیا ہوں
یا چلی آئی ہے دنیا مرے آئینے میں

عکس کچھ اور نظر آتا ہے میرا سب کو
کس نے اب تک مجھے دیکھا مرے آئینے میں

روبرو ہوتا ہے اک شخص بھی مجھ سا اطہرؔ
میں اکیلا نہیں ہوتا مرے آئینے میں