دھرتی سے آکاش ملا دو
مجھ کو میرا آج پتا دو
تن تو خود ہی مٹ جائے گا
من پاپی ہے اس کو سزا دو
میرا بچہ ضد کرتا ہے
بابا مجھ کو سورج لا دو
میں نے اپنا قتل کیا ہے
سپنا ہے تعبیر بتا دو
اپنا ماتم خود کر لوں گا
مجھ کو میری لاش دکھا دو
غزل
دھرتی سے آکاش ملا دو
ندیم صدیقی