EN हिंदी
دھرتی سے آکاش ملا دو | شیح شیری
dharti se aakash mila do

غزل

دھرتی سے آکاش ملا دو

ندیم صدیقی

;

دھرتی سے آکاش ملا دو
مجھ کو میرا آج پتا دو

تن تو خود ہی مٹ جائے گا
من پاپی ہے اس کو سزا دو

میرا بچہ ضد کرتا ہے
بابا مجھ کو سورج لا دو

میں نے اپنا قتل کیا ہے
سپنا ہے تعبیر بتا دو

اپنا ماتم خود کر لوں گا
مجھ کو میری لاش دکھا دو