EN हिंदी
دیکھ موہن تری کمر کی طرف | شیح شیری
dekh mohan teri kamar ki taraf

غزل

دیکھ موہن تری کمر کی طرف

ناجی شاکر

;

دیکھ موہن تری کمر کی طرف
پھر گیا مانی اپنے گھر کی طرف

جن نے دیکھے ترے لب شیریں
نظر اس کی نہیں شکر کی طرف

ہے محال ان کا دام میں آنا
دل ہے مائل بتاں کا زر کی طرف

تیرے رخسار کی صفائی دیکھ
چشم دانا کی نئیں گہر کی طرف

ہیں خوشامد طلب سب اہل دول
غور کرتے نئیں ہنر کی طرف

ماہ رو نے سفر کیا ہے جدھر
دل مرا ہے اسی نگر کی طرف

حشر میں پاکباز ہے ناجیؔ
بدعمل جائیں گے سقر کی طرف