EN हिंदी
دے سکو تو زندگانی دو مجھے | شیح شیری
de sako to zindagani do mujhe

غزل

دے سکو تو زندگانی دو مجھے

مدن موہن دانش

;

دے سکو تو زندگانی دو مجھے
لفظ تو میں ہوں معانی دو مجھے

کھو نہ جائے مجھ میں اک بچہ ہے جو
یوں کرو کوئی کہانی دو مجھے

ہم زباں میرا یہاں کوئی نہیں
لاؤ اپنی بے زبانی دو مجھے

ہے ہوا درکار میری آگ کو
کب کہا اس نے کہ پانی دو مجھے

ایک منزل نے تو دانشؔ یہ کہا
راستوں کی کچھ نشانی دو مجھے