EN हिंदी
درد اپنا تھا تو اس درد کو خود سہنا تھا | شیح شیری
dard apna tha to is dard ko KHud sahna tha

غزل

درد اپنا تھا تو اس درد کو خود سہنا تھا

راشد آذر

;

درد اپنا تھا تو اس درد کو خود سہنا تھا
نہ کسی اور سے دکھ اپنا کبھی کہنا تھا

غلطی کی کہ مروت میں مصیبت جھیلی
ظلم برداشت ہی کرنا تھا نہ چپ رہنا تھا

اشک بن کر جو نہ بہتا تو رگوں میں بہتا
کسی صورت سے لہو تھا تو اسے بہنا تھا

شبہ ہوتا تھا کہ ہے رنگ بدن یا ملبوس
بے لباسی تھی لباس اس نے کہاں پہنا تھا

میں جو مر جاؤں تو سب لوگ کہیں گے آزرؔ
اتنی بوسیدہ عمارت تھی اسے ڈھہنا تھا