در و دیوار خودکشی کر لیں
ہم جو ناچار خودکشی کر لیں
پھر نہ کہنا مذاق تھا پیارے
واقعی یار خودکشی کر لیں
کام کرنا ہی شرط ہے تو پھر
کیوں نہ اس بار خودکشی کر لیں
جن چراغوں کو موت کا ڈر ہے
وہ سر دار خودکشی کر لیں
اس سے پہلے کہ سامعیں سیوم
اہم کردار خودکشی کر لیں
جو ہیں ناداں وہ زندگی جھیلیں
اور سمجھ دار خودکشی کر لیں
میں تو کہتا ہوں جوش کی مانیں
سب قلمکار خودکشی کر لیں

غزل
در و دیوار خودکشی کر لیں
افتخار فلک کاظمی