EN हिंदी
در بدر جاؤں یہ کہاں ممکن | شیح شیری
dar-ba-dar jaun ye kahan mumkin

غزل

در بدر جاؤں یہ کہاں ممکن

مظہر عباس

;

در بدر جاؤں یہ کہاں ممکن
میں بکھر جاؤں یہ کہاں ممکن

مجھ سے ہوگی یزید کی بیعت
مرتا مر جاؤں یہ کہاں ممکن

عشق میں بے وفائی کا الزام
تجھ پہ دھر جاؤں یہ کہاں ممکن

آج ان سے ہے وصل کا وعدہ
آج مر جاؤں یہ کہاں ممکن

سب جدھر جا رہے ہوں اے مظہرؔ
میں ادھر جاؤں یہ کہاں ممکن