EN हिंदी
دم بخود گلشنوں کی رعنائی | شیح شیری
dam-ba-KHud gulshanon ki ranai

غزل

دم بخود گلشنوں کی رعنائی

پروین فنا سید

;

دم بخود گلشنوں کی رعنائی
کیسی کھوئی ہوئی بہار آئی

تم کو سودائے محفل آرائی
اور ہمیں جستجوئے تنہائی

راحتیں تم کو رنج ہم کو عزیز
اپنی اپنی نظر کی گہرائی

کتنی بے گانگی سے دیکھتے ہو
جب غم زندگی کی بات آئی

زخم در زخم ہے حیات فناؔ
کیسے کر پاؤ گے مسیحائی