دم بخود گلشنوں کی رعنائی
کیسی کھوئی ہوئی بہار آئی
تم کو سودائے محفل آرائی
اور ہمیں جستجوئے تنہائی
راحتیں تم کو رنج ہم کو عزیز
اپنی اپنی نظر کی گہرائی
کتنی بے گانگی سے دیکھتے ہو
جب غم زندگی کی بات آئی
زخم در زخم ہے حیات فناؔ
کیسے کر پاؤ گے مسیحائی
غزل
دم بخود گلشنوں کی رعنائی
پروین فنا سید