دار و رسن نے کس کو چنا دیکھتے چلیں 
یہ کون سر بلند ہوا دیکھتے چلیں 
آئے گا پھر چمن پہ تصرف کا وقت بھی 
پہلے قفس کی آب و ہوا دیکھتے چلیں 
جاتے تھے ہم تو پھیر کے منہ جلوہ گاہ سے 
لیکن دل و نظر نے کہا دیکھتے چلیں 
ہاں اک نظر حفیظؔ پہ عبرت کے واسطے 
کیا رہ گئی ہے قدر وفا دیکھتے چلیں
        غزل
دار و رسن نے کس کو چنا دیکھتے چلیں
حفیظ میرٹھی

