EN हिंदी
دار ہے مرد انا الحق کا وطن (ردیف .. ر) | شیح شیری
dar hai mard-e-anal-haq ka watan

غزل

دار ہے مرد انا الحق کا وطن (ردیف .. ر)

شیر افضل جعفری

;

دار ہے مرد انا الحق کا وطن
عرش ہے مرد خدا کی جاگیر

روک لے ابر کرم گستر کو
کھینچ کر برق تپاں کی زنجیر

عقل کی پنجۂ بیعت سے نکل
تیرا مرشد ترا مولا ہے ضمیر

اس کے لکھے کو بدل سکتا ہے عشق
جس کی تقدیر ہو پتھر پہ لکیر

اس کا گھر پوچھتی پھرتی ہے رضا
شیر افضلؔ ہے انا مست فقیر