EN हिंदी
داغ حسن قمر بھی ہوتا ہے | شیح شیری
dagh husn-e-qamar bhi hota hai

غزل

داغ حسن قمر بھی ہوتا ہے

شیو دیال سحاب

;

داغ حسن قمر بھی ہوتا ہے
عیب رشک ہنر بھی ہوتا ہے

عشق اے حسن بے بصر ہی سہی
یہ حقیقت نگر بھی ہوتا ہے

حسن ہوتا ہے کچھ تو حسن نظر
کچھ فریب نظر بھی ہوتا ہے

توڑ ڈالے جو دل کا آئینہ
وہی آئینہ گر بھی ہوتا ہے

دورئ رنگ و بو ہزار سہی
ہجر پیغام بر بھی ہوتا ہے

ہائے طول حیات عشق سحابؔ
کوئی لمحہ بسر بھی ہوتا ہے