EN हिंदी
درد دل جب کبھی عیاں ہوگا | شیح شیری
dard-e-dil jab kabhi ayan hoga

غزل

درد دل جب کبھی عیاں ہوگا

رمضان علی سحر

;

درد دل جب کبھی عیاں ہوگا
کرب چہرے سے بھی بیاں ہوگا

دل کے ارمان بجھ گئے سارے
اب تو ہر سمت بس دھواں ہوگا

میری ہی آنکھیں جب سمندر ہیں
خون بھی میرا ہی رواں ہوگا

اس جہاں میں تو جانے کل کیا ہو
اس جہاں میں مرا مکاں ہوگا

میری آنکھوں میں جو بسا ہے سحرؔ
کل نہ جانے کدھر کہاں ہوگا