EN हिंदी
چپ رہے دیکھ کے ان آنکھوں کے تیور عاشق | شیح شیری
chup rahe dekh ke un aankhon ke tewar aashiq

غزل

چپ رہے دیکھ کے ان آنکھوں کے تیور عاشق

فضیل جعفری

;

چپ رہے دیکھ کے ان آنکھوں کے تیور عاشق
ورنہ کیا کچھ نہ اٹھا سکتے تھے محشر عاشق

دیکھیں اب کون سے رستے پہ زمانہ جائے
کوچہ کوچہ ہیں پری زاد تو گھر گھر عاشق

دم بخود زہرہ جبینوں کو تکا کرتا ہے
ہے ہماری ہی طرح راہ کا پتھر عاشق

وہ بھی انسان ہے کس کس کو نوازے گا فضیلؔ
پھول سی جان کے پیچھے ہیں بہتر عاشق