EN हिंदी
چھو بھی تو نہیں سکتے ہم موج صبا بن کر (ردیف .. و) | شیح شیری
chhu bhi to nahin sakte hum mauj-e-saba ban kar

غزل

چھو بھی تو نہیں سکتے ہم موج صبا بن کر (ردیف .. و)

فضیل جعفری

;

چھو بھی تو نہیں سکتے ہم موج صبا بن کر
للچائی نگاہوں سے تکتے ہیں گلابوں کو

سو دکھ ہمیں دیتی ہے ہاں تشنہ لبی لیکن
پانی تو نہیں سمجھے ہم لوگ سرابوں کو

افسانوں کی دنیا میں سب جھوٹ نہیں ہوتا
دل اور بھی الجھے گا پڑھیے نہ کتابوں کو

سچ ہے دل دیوانہ خوابوں سے بہلتا ہے
ہر رات مگر کیسے بہلائیے خوابوں کو