چھپائیں کس طرح آنکھیں چمک محبت کی
ان آئنوں میں ہے ہر دم جھلک محبت کی
دھڑک رہی ہے کوئی یاد سرخ پھولوں میں
جھپک رہی ہے دلوں میں پلک محبت کی
عجیب رنگ کسی کی نظر سے چھٹکے ہیں
بدن میں پھیل رہی ہے دھنک محبت کی
ہر ایک شاخ پہ کھلنے لگے بہار میں پھول
ہر ایک دل میں اٹھی ہے کسک محبت کی
دکھائی دیتا ہے اک عکس چاند تاروں میں
سجاتا رہتا ہے راہیں فلک محبت کی
حسین ہوتے ہیں دن خواب سے لپیٹے ہوئے
گلاب کرتی ہیں راتیں مہک محبت کی
کئی دنوں سے مجھے نازؔ ایسا لگتا ہے
قرار لے گئی جیسے لپک محبت کی
غزل
چھپائیں کس طرح آنکھیں چمک محبت کی
ناز بٹ