چھوڑ ان کو نہ جانے کدھر میں گیا
دور تک تھا نہ کچھ جس ڈگر میں گیا
اپنے ہاتھوں سے اس نے جو مجھ کو چھوا
دیکھ تجھ سے زیادہ نکھر میں گیا
سوچ کر بس یہی اب ملے گا خدا
ہر گلی اور بستی نگر میں گیا
دیکھ کر میرے حالات دے گی وو رو
ملنے واپس اگر ماں سے گھر میں گیا
غزل
چھوڑ ان کو نہ جانے کدھر میں گیا
ابھیشیک کمار امبر