EN हिंदी
چھڑا پہلے پہل جب ساز ہستی | شیح شیری
chhiDa pahle-pahal jab saz-e-hasti

غزل

چھڑا پہلے پہل جب ساز ہستی

بیدم شاہ وارثی

;

چھڑا پہلے پہل جب ساز ہستی
تو ہر پردے نے دی آواز ہستی

خیال یار تیرے صدقے جاؤں
ترے دم سے ہے سوز و ساز ہستی

میں مرنے کے لیے پیدا ہوا ہوں
مرا انجام ہے آغاز ہستی

سکون کائنات دل بقا ہے
اجل اک جنبش پرواز ہستی

مری خاک سحر کا ذرہ ذرہ
ہے بیدمؔ مخزن صد راز ہستی