چمن کا حال سناؤ کہ رات کٹ جائے
تمام رات رلاؤ کہ رات کٹ جائے
جنون و عقل شناسا دریدہ دل لوگو
کچھ اپنی اپنی سناؤ کہ رات کٹ جائے
ترس گئی ہیں نگاہیں کرن کرن کے لیے
کوئی سحر کو بتاؤ کہ رات کٹ جائے
بچھڑنے والوں کی وہ بولتی ہوئی آنکھیں
مجھے نہ یاد دلاؤ کہ رات کٹ جائے
اندھیرا رات کا جانے ہو ختم کب عظمیٰؔ
سحر کا خواب دکھاؤ کہ رات کٹ جائے
غزل
چمن کا حال سناؤ کہ رات کٹ جائے
خالدہ عظمی