EN हिंदी
چلو مانا ہمیں بے کارواں ہیں | شیح شیری
chalo mana hamin be-karwan hain

غزل

چلو مانا ہمیں بے کارواں ہیں

وزیر آغا

;

چلو مانا ہمیں بے کارواں ہیں
جو جزو کارواں تھے وہ کہاں ہیں

نہ جانے کون پیچھے رہ گیا ہے
مناظر الٹی جانب کو رواں ہیں

زمیں کے تال سب سوکھے پڑے ہیں
پرندے آسماں در آسماں ہیں

سنا ہے تشنگی بھی اک دعا ہے
لبوں پر شبد جس کے پر فشاں ہیں

کھلے صحرا میں مت ڈھونڈو ہمیں تم
سدا سے ہم تمہارے درمیاں ہیں