EN हिंदी
چلو بانٹ لیتے ہیں اپنی سزائیں | شیح شیری
chalo banT lete hain apni sazaen

غزل

چلو بانٹ لیتے ہیں اپنی سزائیں

سردار انجم

;

چلو بانٹ لیتے ہیں اپنی سزائیں
نہ تم یاد آؤ نہ ہم یاد آئیں

سبھی نے لگایا ہے چہرے پہ چہرہ
کسے یاد رکھیں کسے بھول جائیں

انہیں کیا خبر آنے والا نہ آیا
برستی رہیں رات بھر یہ گھٹائیں