EN हिंदी
چلا ہے لے کے مجھے ذوق جستجو میرا | شیح شیری
chala hai le ke mujhe zauq-e-justuju mera

غزل

چلا ہے لے کے مجھے ذوق جستجو میرا

روش صدیقی

;

چلا ہے لے کے مجھے ذوق جستجو میرا
اب انتظار کر اے جان آرزو میرا

میں بن سکا نہ تیرا یہ بجا سہی لیکن
کسی کو کیوں یہ گماں ہو نہیں ہے تو میرا

ہوائے دشت بہت دور لے گئی اکثر
نہیں اسیر چمن ذوق رنگ و بو میرا

شکست دل کی تلافی نظر سے کیا ہوگی
ٹپک پڑے نہ تری آنکھ سے لہو میرا

مری غزل کے لیے کون منتظر ہے روشؔ
پہنچ گیا ہے کہاں شوق گفتگو میرا