EN हिंदी
چار عنصر سے بنا ہے جسم پاک | شیح شیری
chaar unsur se bana hai jism-e-pak

غزل

چار عنصر سے بنا ہے جسم پاک

ساحر دہلوی

;

چار عنصر سے بنا ہے جسم پاک
ہیں یہ چاروں باد و آتش آب و خاک

از پے تکمیل تحقیقات علم
ہو گیا لازم خلی کا اشتراک

عقل و دل ایزاد ہو کر ہو گئے
شش جہات و ہفت منزل تابناک

جب ارادت سے ہوا اس کا ظہور
آ گیا پندار کا گردش میں چاک

روح اعظم سے ہویدا ہو گئی
وہ ارادت جس نے دم کی روح پاک

روح اعظم کیا ہے وہ ذات قدیم
ہے زبان علم میں جو جان پاک

وحدت و کثرت میں ساحرؔ ہے عیاں
جان یا نور قدم یا ذات پاک