EN हिंदी
چاندنی شب بھر ٹہلتی چھت پہ تنہا رہ گئی | شیح شیری
chandni shab bhar Tahalti chhat pe tanha rah gai

غزل

چاندنی شب بھر ٹہلتی چھت پہ تنہا رہ گئی

جعفر ساہنی

;

چاندنی شب بھر ٹہلتی چھت پہ تنہا رہ گئی
پیار کی ہر یاد رنگیں بے سہارا ہو گئی

جوش دریا کا بنا تھا قہر کشتی کے لیے
بے بسی میں ناتواں پتوار رسوا ہو گئی

داستان زندگی کی جب کرن خاموش تھی
تب ہوا بھی سن کے چپ سارا فسانہ رہ گئی

پھول پتے جب چمن سے در بدر ہونے لگے
پر سکوں سرسبز دنیا بن کے صحرا رہ گئی

ہر گلی میں لطف کا دریا رواں تھا ساہنیؔ
میری خواہش ایسی رت میں پھر بھی تنہا رہ گئی