بوندوں کی طرح چھت سے ٹپکتے ہوئے آ جاؤ
برسات کا موسم ہے برستے ہوئے آ جاؤ
خوشبو ہو تو جھونکے کی طرح پھول سے نکلو
دل ہو تو مری جان دھڑکتے ہوئے آ جاؤ
دو گام پے مے خانہ ہے دفتر سے نکل کر
اس بھیگتے موسم میں ٹہلتے ہوئے آ جاؤ
موسم کے بہانے گل و گلزار نکل آئے
تم بھی کوئی بہروپ بدلتے ہوئے آ جاؤ
غزل
بوندوں کی طرح چھت سے ٹپکتے ہوئے آ جاؤ
جاوید صبا